کتنی بار تو انسانیت کو مارے گا بتا؟
کب تک تو کائینات کو رلائے گا بتا؟
کعبة سے تو کرارؑ کو کرپایا نہ ختم
کب تک تو دیواروں سے مٹائے گا بتا؟
نامِ حق سے باطل تیرا کام ہے منافق
کب تک تو حق کو جھٹلائے گا بتا؟
تیری سیاہ روح، نہ کوئلہ، ہے جہنم کا ایندھن
کب تک تو جلتے در سے منہ موڑے کا بتا؟
آتا ہے بقية اللّٰهؑ اور دَورِ عدل و انصاف
کب تک تو اپنے انجام سے بھاگے گا بتا؟
تو نے بہایا نہ صرف آب تو نے بہایا ہے لہو
کب تک تو منتظر کو اس سے لکھوائے گا بتا؟