In the Name of God بسم الله
Search the Community
Showing results for tags 'political ideology'.
-
(bismillah) مغربي سياست دان تين الفاظ ؛آزادي،ڈيموكريسي اور حقوق انساني كے ذريعہ رائے عامہ كو جس سمت چاہتے تھے، موڑ ديتے تھے؟ اور اہل مشرق نے امپريل ازم كے ساتھ مزدور طبقہ كي جنگ اور مساوات كو اپنے اہداف و مقاصد كے لئے ڈھال بناليا تھا ليكن امام خميني عليہ الرحمہ نے ان پانچ چيزوں كے مقابل پانچ قرآني الفاظ كو استعمال كيا۔ امام خميني نے جن كلمات كا استعمال كيا ان ميں"امامت" سب سے اہم كلمہ ہے۔ امت و امامت كا نظام سياست كي دنيا ميں اسلامي نظام كا ايك ايسا ماڈل ہے جو آفاقي ہوگيا۔ ہم نے دس سال تك كوشش كہ مغرب كا كوئي ايك ذريعہ ابلاغ امام خميني كے لئے امام" كا لفظ استعمال كرے ليكن ايسا نہيں ہوسكا بلكہ وہ ہميشہ امام كو "آيۃ اللہ خميني" كہتے تھے۔ ميں نے ايك جرمن پروفيسر سے پوچھا: استاد! آپ كا ميڈيا امام خميني كے لئے "امام"كا لفظ كيوں استعمال نہيں كرتا؟ وہ ميرےا س سوا ل پر ہنسا اور بولا: "اس لئے كہ ہم سمجھ چكے ہيں كہ امام كيا ہوتا ہے"پھراس نے اپنا بيگ كھولا اورا س ميں سے امام خميني كي كتاب"ولايت فقيہ" كا جرمن ترجمہ نكالا اور مجھے دكھاتے ہوئے بولا: آقائے خميني كا يہ نظريہ ايك عالمي اور آفاقي نظريہ ہے۔اگر ہم ان كے لئے "امام " كا لفظ استعمال كريں گے تو وہ پوري دنيا ميں ايك آئيڈيل اور نمونہ عمل بن جائيں گے۔كيونكہ لفظ "امام" كا ترجمہ نہيں كيا جا سكتا۔ليكن جب ہم ان كے لئے رہبر اور ليڈر كا لفظ استعمال كرتے ہيں تو اس سے ایك منفي چہرہ دنيا كے سامنے پيش ہوتا ہے كيونكہ مغربي تہذيب ميں ليڈر كا لفظ ايك منفي معني كا حامل ہے.جب ہم ان كے لئے ليڈر كا لفظ استعمال كرتے ہيں تو ہم انہيں اسٹالين،موسيلني اور ہٹلر جيسے افراد كي طرح پيش كرتے ہيں۔ ليڈر كا لفظ ہمارے فائدے ميں اور "امام" كا لفظ آقائے خميني كے فائدے ميں ہے۔ اور دوسري جانب چونكہ وہ ايك مذہبي ليڈر ہيں اور ديني شان و منزلت كے حامل ہيں اس لئے ہم انہيں "آيۃ اللہ" كہتے ہيں ليكن "امام" ايك روحاني اور معنوي پہلو كا حامل ہے۔اگر ہم ان كے لئے"امام " كا لفظ استعمال كريں گے تو وہ امت اسلامي كے امام بن جائيں گے اور پوري امت مسلمہ كو اپنا گرويدہ بنا ليں گے۔ اس استاد نے بالكل صداقت اور صراحت كے ساتھ ان باتوں كا اعتراف كيا۔ آپ كو مغربي ميڈيا ميں ايك بھی ايسا ذريعہ ابلاغ نہيں ملے گا جس نے آج تك كبھی امام خميني كے لئے "امام" كا لفظ استعمال كيا ہو۔ اس وقت ہم نے مغربي ممالك كے بہت سے ذرائع ابلاغ كے ساتھ يہ معاہدہ كرنے كي كوشش كي كہ وہ "امام خميني" كے نام پر ايك پوسٹر يا نوٹس شائع كريں اور بدلہ ميں 60 ہزار مارك ليں ليكن كسي نے ہماري اس درخوست كو قبول نہيں كيا۔ اگست 1979 ميں "مجلس خبرگان قانون اساسي" كے سربراہ آيۃ اللہ منتظري تھے ۔امام خميني نے انہيں اس منصب سے ہٹايا اور شہيد بہشتي كو اس كا سربراہ بنايا۔جب شہيد بہشتي نے وہاں اسلامي جمہوريہ كے آئين كے مادہ ۵ كو بيان كيا اور فرمايا كہ ولي فقيہ "نائب امام زمانہ" اور "امت اسلامي كا امام" ہے تو پورے ملك ميں ايك انتشار پهيل گيا۔بازرگان نے پوري كابينہ كے استعفيٰ كا اعلان كرديا۔امير انتظام نے يہ شوشہ چھوڑا كہ "مجلس خبرگان قانون اساسي " كو تحلیل كرديا جائے۔يعني ايك لفظ"امام" كي وجہ سے پورا ملك افرا تفري كا شكار ہوگيا۔ "امامت محوري" "امت دوستي" "قيام عدالت"مستضعفين" بمقابلہ"مسكتبرين" يہ وہ تھیوري تھی جو امام خميني نے پيش كي۔ امام خميني ملكوت اعليٰ كي جانب پرواز كرگئے تو آقائے رفسنجاني نے ان كے انتقال كے پانچ دن بعد نماز جمعہ كے خطبہ ميں ولايت فقيہ سے متعلق دو باتيں كہيں۔ ايك يہ كہ "امام خميني كي رحلت كے بعد ہم ان كے جانشين كو "امام" نہيں كہيں گے" ہم نے مشرق و مغرب سے اس ايك لفظ كے لئے اتنا مقابلہ كيا شہيد بہشتي جيسے عظيم انسان كو اسي ايك لفظ كے لئے قربان ہونا پڑا۔امام خميني نے انقلاب سے ۹ سال پہلے اس منصب كے لئے "امام" كا لفظ استعمال كيا اور آپ يہ كہتے ہيں كہ ہم ان كے جانشين كو "امام " نہيں كہيں گے۔اس كا مطلب يہي ہوا كہ آپ امام خميني كے لئے يہ لفظ صرف اعزازي طور پر استعمال كرتے تھے اور اب ان كے جانشين كے لئے استعمال كرنا گناہ سمجھتے ہيں۔يہ بالكل ايسے ہي ہے جيسے كوئي آپ سے يہ كہے :مجھے آپ سے بہت محبت ہے ليكن آپ كے افكار كو آپ كے ساتھ ہي دفن كرنا چاہتا ہوں۔اور ان كا دوسرے جملہ يہ تھا: "مجلس خبرگان "نے كسي مرجع كا تعين نہيں كيا ہے يعني امام خميني كا جانشين نہ مرجع ہے نہ امام ہے۔ جب آقائے رفسنجاني نے "امام" كي جگہ "رہبر " كا لفظ استعمال كيا تو "امت" بھی اپنے آپ "ملت"بن گئي۔يعني ہم نے عملي طور پر برطانيہ كے رہبر و ملت والے نظام كو قبول كرليا اور امام خميني كے نظام امامت و امت كو پس پشت ڈال ديا۔ جب "امت" "ملت "بن گئي تو "امت" كے افراد يعني"قرآني بھا ئي بہن" كہ جن كے كاندھوں پر امر بالمعروف اور نہي عن المنكر جيسي اہم ذمہ دارياں تھیں، وہ "ہم شہر" اور "ہم وطن" ميں تبديل ہوگئے۔ اور امام خميني كا تيسرا لفظ يعني "عدالت" جو ايك خاص معنوي اور مقدس معني كا حامل ہے اسے بھی آقائے رفسنجاني نے اپني صدارت كے دور ميں "توسعہ" ميں تبديل كرديا ۔عدالت اور توسعہ كا فرق يہ تھا كہ "عدالت" كا نظام خدا،پيغمبر اعظم صلي اللہ عليہ و آلہ اور حضرت علي عليہ السلام كے بتائے ہوئے اصولوں كے مطابق قائم ہوتا ہے ليكن "توسعہ" كا معيار پيسہ كا بين الاقوامي باكس،عالمي بينك اور صہيوني عناصر ہيں۔ امام خميني كي جانب سے بين الاقوامي سطح پر استعمال كئے جانے والے دو الفاظ "مستكبرين" اور "مستضعفين" كي اصلاح كي كوشش اس طرح فرمائي كہ "مستكبرين" ايك طرح كي گالي ہے اور اس سے ان كي توہين ہوتي ہے۔اس لئے مستكبرين كے بجائے لفظ"عالمي طاقتيں" استعمال كيا جائے۔كيونكہ جب "مستكبرين" كہا جائے گا تو اس كا مطلب يہ ہوگا كہ ان سے مقابلہ كيا جائے ليكن جب "عالمي طاقتيں"استعمال ہوگا تو اس كا مطلب يہ ہوگا كہ ان كي ہاں ميں ہاں ملائي جائے۔ "مستضعفين" كي جگہ"ستمديدہ طبقہ" كي اصطلاح استعمال كي گئي يعني وہ طبقہ ہے جو اسي لائق تھا كہ ان كو دباياجائے اور وہ دب گيا۔ وہ پانچ قرآني كلمات جو امام خميني كي تحريك ميں اسلامي آئیڈیالوجی كا محور تھے انہيں بدل ديا گيا اور ان كي جگہ وہ كلمات استعمال كئے گئے جو دشمن چاہتا تھا۔ جب تك ہم امام خميني كے بتائے اور سکھائے ہوئے ان پانچ كليدي قرآني الفاظ كو-جن ميں سر فہرست "امام" ہے- زندہ نہيں كريں گے تب تك ہمارا كوئي بھی كام ايسے ہي ہوگا جيسےكسي قيمتي قالين پر بوسيدہ بوري كا پيوند لگانا۔ آيۃ اللہ شہيد سيد محمد باقر الحكيم ايران سے نجف جاتے ہيں اور وہاں سے مقام ولايت كو خط لكھتے ہيں اور اس طرح شروع كرتے ہيں:"حضرت آيۃ اللہ العظميٰ امام خامنہ اي" اس كے ايك ہفتہ بعد انہيں شہيد كرديا جاتا ہے ۔ وہ مرد خدا سمجھ جاتا ہے اور وہاں سے پيغام ديتا ہے كہ ہميں "امام خامنہ اي" كہنا چاہيے۔ سيد حسن نصر اللہ كي سمجھ ميں آجاتا ہے كہ لبنان كے ان حالات ميں بھی ہميں "امام خامنہ اي" كہنا ہے ليكن ہم يہاں ايران ميں بيٹه كر "امام خامنہ اي" كہنے سے كتراتے ہيں۔ اگر ہم نے اس خدا داد نعمت كي قدر نہ جاني تو قرآن كا فيصلہ بالكل واضح ہے: " انّ عذابي لشديد " جو نعمتوں كي ناقدري كرتے ہيں ان كے لئے سخت عذاب ہے اور روز قيامت سب سے اس كے بارے ميں سوال كيا جائے گا۔ " وقفوهم انّهم مسئولون، ما لكم لا تناصَرون " ڈاكٹر سعيد جليلي بشکریہ: نوید شاھد ویب سائٹ Credits:http://urdu-hasanabbasi.blogfa.com/
-
- imam khamenei
- syed Ali khamenei
-
(and 2 more)
Tagged with:
-
Recently Browsing 0 members
- No registered users viewing this page.