حوائج
آؤ ذرا لہر و ہوا دیکھنے چلیں
ساحل سے ذرا کچھ لینے چلیں
جیب میں اشیاء نہ کہیں ملیں
بس آس کا علم ساتھ لے کے چلیں
آؤ اس راہ پر قدم تو رکھیں
باب الحوئج سے ذرا ملنے چلیں
ہاتھوں سے تڑپتی آنکھوں کو ملیں
کچھ اشک ذرا کوثر تک چھوڑنے چلیں
دل کھول کر اس کریم کو مخاتب کریں
واسطہِ عظیم پھر دیتے چلیں
بےبازو سے ہاتھ جوڑ کے کہیں
اس چھپے کو سامنے رکھ کے چلیں
سانسِ سکون لے کر اب آگے بڑھیں
آؤ منتظر اب سفر طے کر کے چلیں